سفارتی ذرائع کے مطابق، ترک نائب وزیر خارجہ نوح یلماز بدھ کو عالمی عدالت میں زبانی بیان دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یلماز اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دیگر ممالک کے حوالے سے اسرائیل کی ذمہ داریوں پر مشاورتی کارروائی کے حصے کے طور پر بات کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 دسمبر 2024 کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں آئی سی جے سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ مشرقی القدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی اقدامات کے قانونی نتائج کے بارے میں مشاورتی رائے فراہم کرے۔
قرارداد میں بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ترکیہ سمیت مجموعی طور پر 52 ممالک نے اس قرارداد کی مشترکہ طور پر حمایت کی ہے ۔
قرارداد کے بعد آئی سی جے نے اقوام متحدہ، اس کے رکن ممالک اور فلسطینی ریاست کو تحریری اور زبانی بیانات جمع کرانے کی دعوت دی۔
واضح رہے کہ ترکیہ نے 27 فروری کو اپنا تحریری بیان جمع کرایا تھا ۔
مجموعی طور پر 45 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے تحریری درخواستیں بھیجی ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ اور افریقی یونین کو بھی باضابطہ درخواستیں جمع کرانے کے بعد اس معاملے میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔
آئی سی جے نے 28 اپریل سے 2 مئی تک زبانی سماعت مقرر کی ہے۔
سماعت کے دوران 44 ممالک اور تنظیموں کی جانب سے زبانی بیانات دینے کی توقع ہے۔
نائب وزیر خارجہ یلماز بدھ کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ترکیہ کا بیان پیش کریں گے۔
آئی سی جے اقوام متحدہ کا اہم عدالتی ادارہ ہے۔
یہ ریاستوں کے درمیان قانونی تنازعات کو حل کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی یا اقوام متحدہ کے دیگر مجاز اداروں کی طرف سے پیش کردہ قانونی سوالات پر مشاورتی رائے دیتا ہے۔
اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک آئی سی جے کے قانون کے فریق ہیں اور عدالت کے سامنے قانونی مقدمات لا سکتے ہیں۔
تاہم، صرف اقوام متحدہ کے مخصوص ادارے اور ایجنسیاں مشاورتی رائے کی درخواست کر سکتی ہیں۔