سیاست
4 منٹ پڑھنے
پاکستان: ہم، بھارت کی فوجی مداخلت کے مقابل تیار ہیں
پاکستان ہائی الرٹ ہے لیکن صرف "اپنے وجود کو براہ راست خطرہ ہونے کی صورت میں" اپنے جوہری ہتھیار استعمال کرے گا: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
پاکستان: ہم، بھارت کی فوجی مداخلت کے مقابل تیار ہیں
Pakistan’s Defence Minister Khawaja Muhammad Asif gestures on the day of an interview with Reuters in Islamabad. / Reuters
29 اپریل 2025

پاکستان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ،گذشتہ ہفتے متنازعہ کشمیر میں سیاحوں پر مسلح  حملے کے بعد، پڑوسی ملک بھارت کی جانب سے فوجی کارروائی کا خطرہ ہے۔ اس صورتحال نے جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اسلام آباد میں اپنے دفتر میں رائٹرز کے لئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ"ہم نے اپنی افواج کو مزید تقویت دے دی ہے کیونکہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو اب قریب الوقوع ہے۔ اس صورتحال میں کچھ اسٹریٹجک فیصلے لینے پڑتے ہیں، اور وہ فیصلے لے لیے گئے ہیں"۔

آصف نے کہا  ہےکہ بھارت کی بیان بازی میں شدت آ رہی ہے اور پاکستان کی فوج نے حکومت کو بھارتی حملے کے امکان کے بارے میں بریفنگ دی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ انہیں کیوں لگتا ہے کہ حملہ قریب ہے۔

بھارت وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کئے گئے مسلح  حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔حملے کے بعد  ہندو اکثریتی بھارت میں غم و غصہ پیدا ہوا اور مسلم اکثریتی پاکستان کے خلاف کارروائی کے مطالبات کیے جانے لگے، باوجودیکہ نئی دہلی نے اس حملے میں اسلام آباد کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

پاکستان نے اسے "جھوٹا جھنڈا" قرار دیا ہے اور غیر جانبدارنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک نامعلوم گروپ 'دی ریزسٹنس فرنٹ' نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس کا ذکر کئی بھارتی ذرائع ابلاغ نے کیا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حملہ آوروں کو پکڑنے اور سزا دینے کے عزم  کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے لیکن اپنے جوہری ہتھیار صرف اسی صورت میں استعمال کرے گا جب "اس کے وجود کو براہ راست خطرہ ہو"۔

ایک پاکستانی چینل پر الگ انٹرویو میں آصف نے کہا ہے کہ " جنگ افق پر منڈلا رہی ہے اور ہمیں ذہنی طور پر اس کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔ یہ امکان موجود ہے، ایک بہت واضح امکان کہ اگلے ایک، دو، تین یا چار دنوں میں جنگ ہو سکتی ہے"۔

بعد میں آصف نے وضاحت کی کہ ان کا بیان جنگ کی پیش گوئی نہیں تھا بلکہ آنے والے اہم دنوں پر تبصرہ تھا۔

وزیر نے مزید کہا  ہے کہ اسلام آباد نے دوست ممالک، بشمول خلیجی ریاستوں اور چین سے رابطہ کیا ہے، اور برطانیہ، امریکہ اور دیگر کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

ممالک کا نام پوشیدہ رکھتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارے کچھ دوست خلیج عرب میں دونوں فریقوں سے بات کر رہے ہیں"۔

چین نے پیر کو  جاری کردہ بیان میں کہا  ہے کہ وہ تحمل کی امید رکھتا ہے اور صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کے لیے تمام اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے۔

 آصف نے کہا کہ امریکہ اب تک اس معاملے میں مداخلت سے "پہلو تہی " کر رہا ہے۔

ترکیہ کے  صدر رجب طیب اردعان نے بھی پیر کو جاری کردہ بیان میں کشیدگی میں فوری طور پر کمی کرنے کا مطالبہ کیا۔

اردوعان نے انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا ہے کہ"ہم چاہتے ہیں کہ ،کوئی سنگین شکل اختیار کرنے سے پہلے،پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کم ہو جائے"۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے کشمیر کو 1,500 سال پرانا تنازعہ قرار دیا اور کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان اپنے تعلقات خود طے کریں گےتاہم بعد میں وزارتِ خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا  تھاکہ واشنگٹن دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہیں "ذمہ دارانہ حل" کی طرف کام کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔

کشمیر حملے کے بعد دہلی اور اسلام آباد نے ایک دوسرے کے خلاف کئی اقدامات کیے ہیں۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، جو دریائی پانی کی تقسیم کا ایک اہم معاہدہ ہے۔

پاکستان نے بھارتی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان شملہ معاہدے کو معطل کر دیا ہے۔

آصف نے کہا  ہےکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی  "اعلانِ جنگ" کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ معاہدہ، جو ماضی کے تنازعات میں بھی قائم رہا، بین الاقوامی ضامنوں کی حمایت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ"ہم نے اس معاہدے کے حوالے سے پہلے ہی متعلقہ حلقوں سے رجوع کیا ہے اور بین الاقوامی برادری اور عالمی بینک سے معاہدے کے تحفظ کی اپیل کی ہے"۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us