سیاست
2 منٹ پڑھنے
مقبوضہ کشمیر میں مسلح حملہ، 24 افراد ہلاک
پہلگام میں سیاحوں پر مسلح حملہ، فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک
مقبوضہ کشمیر میں مسلح حملہ، 24 افراد ہلاک
"I strongly condemn the cowardly attack on tourists in Pahalgam, which tragically killed five and injured several," Mehbooba Mufti said. / AP
23 اپریل 2025

بھارت کے مقامی ذرائع ابلاغ اور پولیس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلح افراد کی   سیاحوں  پر فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز پہلگام  میں کئے گئے اس  حملے کو "گھناؤنافعل"  قرار دیا اس کی مذمت کی اور حملہ آوروں کو "انصاف کے کٹہرے میں لانے " کے عزم کا اظہار کیا ہے"۔

یہ حملہ سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیاحتی علاقے پہلگام میں  کیا گیا اور حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیاہے۔

تاحال کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم مسلم اکثریتی علاقے میں مزاحمت کار  1989 سےبھارتی قبضے کے خلاف  بغاوت کر رہے ہیں۔

یہ مزاحمت کار آزادی یا پاکستان کے ساتھ انضمام کا مطالبہ  کر رہے ہیں۔ کشمیر کا ایک چھوٹا حصّہ پاکستان کے زیرِ انتظام ہے  اورپاکستان،   بھارت کی طرح پورے علاقے پرحق کا  دعویٰ کرتا ہے۔

"کچھ زخمی سیاحوں کو مقامی اسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے"۔

ایک تاریخی خطہ

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں تقریباً 35 لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا، جن میں سے زیادہ تر مقامی سیاح تھے۔

2023 میں، بھارت نے سری نگر میں سخت سیکیورٹی کے تحت ایک جی 20 سیاحتی اجلاس کی میزبانی کی تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ حکام جسے "معمول اور امن" کہتے ہیں، وہ 2019 میں نئی دہلی کی جانب سے خطے کی محدود خودمختاری کی منسوخی کے بعد واپس آ رہا ہے۔

2019 میں مودی حکومت نے خطے پر نئی دہلی سے براہ راست کنٹرول نافذ کیا اور اس کی جزوی خودمختاری کو منسوخ کر دیا۔

بھارت کے اندازے کے مطابق، خطے میں مستقل طور پر 500,000 فوجی تعینات ہیں۔

بھارت اکثر پاکستان پر جنگجوؤں کی حمایت کا الزام لگاتا ہے۔

تاہم اسلام آباد، صرف کشمیر کے حقِّ  خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کے موقف کے ساتھ، اس الزام کی تردید کرتا ہے ۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us