غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
ٹرمپ، میں نے نیتن یاہو سے غزہ کے ساتھ 'اچھا سلوک' کرنے کا کہا ہے
یہ لوگ تکلیف میں ہیں۔ ہمیں غزہ کے ساتھ اچھا رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ ہم اس اس پر کام کر رہے ہیں، امریکہ غزہ میں غذائی ترسیلات کی اجازت دینے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
ٹرمپ، میں نے نیتن یاہو سے غزہ کے ساتھ 'اچھا سلوک' کرنے کا کہا ہے
"There's a very big need for medicine, food and medicine, and we're taking care of it," Trump says. / AP
26 اپریل 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اس ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے کہا کہ وہ محصور غزہ کے "مصیبت زدہ" رہائشیوں کے ساتھ "اچھا" سلوک کریں۔

ٹرمپ نے کل ایئر فورس ون  میں ایک سوال کہ کیا" انہوں نے انسانی امداد کی ترسیل کے مسئلے پر بات کی ہے، جسے اسرائیل سات ہفتوں سے زیادہ عرصے سے روک  رکھا ہے،" کے جواب میں  صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے منگل کو نیتن یاہو  سے ٹیلی فون بات چیت کے دوران  کہا ہے  کہ "آپ کو غزہ کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہوگا۔"

"وہ لوگ مصیبت میں ہیں۔ ہمیں غزہ کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہوگا۔ ہم اس کا خیال رکھیں گے،" انہوں نے کہا۔ "وہاں دوا، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی بہت بڑی ضرورت ہے اور ہم اس کا بندوبست  کر رہے ہیں۔"

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ان کی انتظامیہ اسرائیل پر خوراک اور دوا کی ترسیل کی اجازت دینے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے، تو ٹرمپ نے کہا: "ہم ایسا کر رہے ہیں۔"

جمعہ کے روز، عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے اعلان کیا تھا کہ اس کے پاس غزہ میں خاندانوں کے لیے تمام خوراکی ذخائر ختم ہو چکے ہیں کیونکہ اسرائیل نے 2 مارچ سے سرحدی گزرگاہیں بند کر رکھی ہیں۔ اس نے مزید خبردار کیا کہ اس کے کچن ، جو  نصف آبادی کو روزانہ خوراک کی 25 فیصد ضروریات فراہم کرتے ہیں، چند دنوں میں مکمل طور پر خالی ہو جائیں گے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی  کا کہنا ہے کہ اس کے تعاون سے چلنے والی تمام 25 بیکریاں 31 مارچ کو گندم کے آٹے اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند ہو گئی تھیں۔ خاندانوں کو تقسیم کیے جانے والے خوردنی پیکٹ بھی اسی ہفتے ختم ہو گئے۔ ڈبلیو ایف پی نے "محفوظ پانی اور کھانے کے لیے ایندھن کی شدید قلت " کے بارے میں خبردار کیا ہے، جس کی وجہ سے لوگ کھانے پکانے کے لیے جلانے کے لیے اشیاء تلاش کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

غزہ کو اپنی تاریخ میں سب سے طویل سرحدی بندش کا سامنا ہے، جہاں سات ہفتوں سے زیادہ عرصے سے کوئی انسانی یا تجارتی سامان داخل نہیں ہو رہا۔

ڈبلیو ایف پی نے رپورٹ کیا کہ خوراک کی قیمتیں جنگ بندی کے دور کے مقابلے  میں 1400 فیصد تک بڑھ گئی ہیں، جبکہ ضروری اشیاء کی شدید قلت ہے، جس سے کمزور گروہوں، بشمول چھوٹے بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین، اور بزرگوں کے لیے "سنگین غذائی خدشات" پیدا ہو رہے ہیں۔

ایجنسی نے کہا کہ ایک لاکھ سولہ ہزار میٹرک ٹن خوردنی امداد، جو ایک ملین لوگوں کو چار ماہ تک کھلانے کے لیے کافی ہے، سرحدیں کھلتے ہی داخلے کے لیے تیار ہے۔

اسرائیلی جارحیت

اسرائیل نے محصور غزہ میں 51,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو مارا تھا، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے،  یہ تعداد اب بڑھتے ہوئے  62,000 تک پہنچ چکی ہے۔

تل ابیب نے اس علاقے کو کھنڈر بنا دیا  ہے اور تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔

اس نے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے  خوراک، پانی، دوا، بجلی اور دیگر انتہائی ضروری انسانی امداد کی ترسیل کو  روک رکھا ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us