شمالی کوریا نے پہلی بار تصدیق کی ہے کہ اس نے روس میں فوجی تعینات کیے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے نے رپورٹ کیا کہ پیانگ یانگ کے فوجیوں نے ماسکو کو یوکرین کے کنٹرول میں موجود علاقے کورسک کو دوبارہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کی۔
یہ اعتراف روس کی طرف سے شمالی کوریا کی شرکت کی تصدیق کرنے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔ جنوبی کوریا اور مغربی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے طویل عرصے سے رپورٹ کیا تھا کہ پیانگ یانگ نے گزشتہ سال کورسک میں مدد کے لیے 10,000 سے زائد فوجی بھیجے تھے۔
شمالی کوریا کے مرکزی فوجی کمیشن نے کے سی این اے کی رپورٹ میں کہا کہ "ہماری مسلح افواج کے ذیلی یونٹس نے کورسک کے علاقوں کو آزاد کرانے کے آپریشنز میں حصہ لیا، جو جمہوریہ کوریا کے سربراہ کی ہدایت کے مطابق تھا۔"
شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کے فوجی تعینات کرنے کے فیصلے کو دونوں ممالک کے درمیان ایک باہمی دفاعی معاہدے کے تحت قرار دیا گیا ہے۔
کے سی این اے کے مطابق کِم کا کہنا ہے "وہ جو انصاف کے لیے لڑے، وہ سب ہیرو مادر وطن کے وقار کے نمائندے ہیں" رہنما نے مزید کہا کہ ان "جنگی کارناموں" کی یادگار جلد ہی دارالحکومت میں تعمیر کی جائے گی۔
مرکزی فوجی کمیشن کے مطابق، "کورسک کے علاقے کو آزاد کرانے کے آپریشنز، یوکرینی حکام کی روسی فیڈریشن پر مہم جوئی کی جارحیت کو پسپا کرنے کے لیے، کامیابی کے ساتھ مکمل کیے گئے۔"
روسی چیف آف اسٹاف ویلری گیراسیموف نے ہفتے کے روز یوکرینی مسلح افواج کے دستوں کو شکست دینے میں اہم مدد فراہم کرنے پر شمالی کوریا کے فوجیوں کی "بہادری" کو سراہا تھا۔"
تاہم، یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز کہا کہ یوکرین کی فوج اب بھی روس کے کورسک میں لڑ رہی ہے، حالانکہ ماسکو نے اپنے مغربی علاقے کی "آزادی" کا دعویٰ کیا ہے۔