یوگنڈا نے، جنوری کے اواخر سے تاحال 2 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والی، ایبولا وائرس وبا کے خاتمے کا اعلان کیا ہے ۔
یہ اعلان ہفتے کے روز اور آخری تصدیق شدہ مریض کو اسپتال سے فارغ ہوئے 42 دن گزر کے بعد، کیا گیا ہے۔
ایبولا وائرس وبا یوگنڈا میں چھٹی بار پھیلی ، وباء کی چھ مختلف اقسام ہیں، جن میں سے تین نے بڑی وباؤں کو جنم دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، "اس وبا کے دوران 14 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں 12 کی تصدیق ہوئی اور دو کی لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے تصدیق نہیں ہو سکی ۔ وباء کی وجہ سے چار اموات ہوئیں اور دس ایبولا کے مریض صحت یاب ہو گئے ہیں"۔
وائرس کی سوڈان ایبولا قسم سے ہلاک شدگان میں ایک چار سالہ بچہ اور ایک نرس شامل ہیں۔
افریقہ یونین صحت ایجنسی (افریقہ سی ڈی سی) کے مطابق، کئی درجن افراد کو اس بیماری کے مریضوں کے ساتھ لمس اور قربت کی وجہ سے مشاہدے میں لے لیا گیا ہے۔
یوگنڈا وزارت صحت نے ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "موجودہ سوڈان ایبولا وائرس کی بیماری کی وبا سرکاری طور پر ختم ہو گئی ہے۔ یہ اعلان آخری تصدیق شدہ مریض کے 14 مارچ 2025 کو اسپتال سے فارغ ہونے کے 42 دن بعد کیا گیا ہے"۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے اس وبا پر قابو پانے میں وزارت صحت کی "قیادت اور عزم" کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے ہفتے کے روز ایکس سے ایبولا ہیش ٹیگ سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "#ایبولا وبا کے خاتمے پر #یوگنڈا کی حکومت اور صحت کے کارکنوں کو مبارکباد۔"
فی الحال سوڈان ایبولا وائرس کے لیے کوئی منظور شدہ ویکسین موجود نہیں ہے۔
تاہم ملک میں، اس وائرس کے لیے ویکسین کا ایک تجربہ فروری میں شروع کیا گیا تھا، جسے عالمی ادارہ صحت نے وبا کے دوران ایبولا ویکسین کے تجربے کی "تیز ترین شروعات" قرار دیا۔
لیکن صحت کے ایسے اقدامات کے مالی مصارف پورے کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔
مارچ کے اوائل میں جب امریکہ نے اپنی زیادہ تر انسانی امداد بند کرنے کا اعلان کیا تو اقوام متحدہ نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے 11.2 ملین ڈالر جمع کرنے کی اپیل کی۔
ایبولا جسمانی رطوبتوں کے ذریعےایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ متاثرہ افراد علامات سامنے آنے تک متعدی شمار نہیں کئے جاتے ۔ بیماری کی علامات میں بخار، قے، خون بہنا اور اسہال شامل ہیں ۔ یہ علامات دو سے 21 دن کے انکیوبیشن پیریڈ کے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ نصف صدی میں، ایبولا کے تمام چھ اقسام کے باعث، افریقہ میں 15,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔