سعودی عرب اور قطر نے کہا ہے کہ عالمی بینک کو شام کا پورا قرضہ ہم ادا کریں گے۔
اتوار کے روز ایک مشترکہ بیان میں دونوں ممالک نے کہا ہےکہ عالمی بینک کا قرضہ ختم ہونے سے شام کی تیز ترین بحالی میں مدد ملے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "قرضوں سے نجات شام کو اہم شعبوں کی ترقی میں مدد ملے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی تعمیر نو، استعداد کار میں اضافے اور تکنیکی تعاون کی قلیل المدتی مالی امداد تک رسائی کی راہ بھی ہموار ہوگی۔ یہ چیز پالیسی سازی اور ترقی کی حمایت کے لئے اصلاحات میں کردار ادا کرے گی۔
سعودی عرب اور قطر نے بین الاقوامی اور علاقائی مالیاتی اداروں پر زور دیا ہےکہ وہ شام میں ترقیاتی کاموں کو تیزی سے جاری رکھیں اور وسعت دیں، اپنی کوششوں کو متحد کریں اور ہر اس چیز کی حمایت کریں جو برادر شامی عوام کی روشن مستقبل کی خواہش کو پورا کرے۔
واضح رہے کہ 20 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار شام کے مرکزی بینک کے گورنر اور وزیر خزانہ نے اس ہفتے کے اوائل میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ جمعرات کو آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا مقصد شام کو اس کے اداروں کی تعمیر نو میں اور عالمی معیشت میں دوبارہ شمولیت میں مدد دینا ہے۔ شام پر تقریبا 25 سالہ حکمرانی کے بعد بشار الاسد دسمبر میں روس فرار ہو گئے ۔ اس طرح 1963 شروع ہونے والی بعث پارٹی کی کئی دہائیوں پر محیط حکمرانی کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ رواں سال جنوری کے آخر میں ، ایک عبوری انتظامیہ تشکیل دی گئی ، جس نے آئین ، مسلح گروہوں ، پارلیمنٹ اور بعث پارٹی کو تحلیل کردیا گیا۔