سیاست
3 منٹ پڑھنے
ٹرمپ کی معاہدے کی امیدیں اور زیلنسکی کی تنقید
یوکرین ہمیشہ اپنے آئین کے مطابق عمل کرے گا اور ہمیں پورا یقین ہے کہ امریکہ سمیت ہمارے تمام اتحادی اپنےمحکم فیصلوں کے مطابق عمل کریں گے۔
ٹرمپ کی معاہدے کی امیدیں اور زیلنسکی کی تنقید
Zelenskyy said during a press conference in Kiev that there is "nothing to talk about" concerning the issue because it is against the country's constitution. / Reuters
24 اپریل 2025

امریکہ کے  صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت میں  یقین ظاہر کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لئے روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک معاہدہ ہو سکتا ہے۔

تاہم، بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں  انہوں نے اشارہ دیا  ہے کہ زیلنسکی کے ساتھ معاہدہ اب بھی مشکل ہے اور یہ کہ  یوکرین کے  رہنما کے ساتھ اتفاق رائے پر پہنچنا  پوتن کے مقابلے میں زیادہ دشوار ہے ۔

دوسری جانب زیلنسکی نے، کریمیا پر روسی قبضے کو  تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے، یوکرین پر  امریکی تنقید کی بھی مخالفت کی ہے۔

بدھ کے روز، صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر جاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ زیلنسکی کی کریمیا کو مذاکرات سے باہر رکھنے کی شرط جاری امن مذاکرات کے لیے 'بہت نقصان دہ' ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ  'کوئی بھی زیلنسکی سے یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم کریں۔ لیکن اگر انہیں  کریمیا اتنا ہی پیارا ہے تو  گیارہ سال پہلے  انہوں نے بغیر کسی مزاحمت کے اسے روس کے حوالے کیوں کر دیا تھا؟ '

زیلنسکی نے کیف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا  ہے کہ اس مسئلے پر  اب کہنے کو کچھ نہیں رہا کیونکہ یہ ملکی آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے  ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں ایکس سے جاری کردہ بیان  میں کہا ہے کہ 'یوکرین ہمیشہ اپنے آئین کے مطابق عمل کرے گا اور ہمیں پورا یقین ہے کہ امریکہ سمیت ہمارے تمام اتحادی  اپنے مضبوط فیصلوں کے مطابق عمل کریں گے۔'

زیلنسکی کی پوسٹ میں کریمیا ڈیکلریشن کی ایک تصویر بھی شامل تھی، جو 2018 میں اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے جاری کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ 2014 میں روس کے کریمیا الحاق کو مسترد کرتا ہے اور 'یوکرین کی علاقائی سالمیت کی بحالی تک اس پالیسی کو برقرار رکھنے کا عہد کرتا ہے۔'

لندن میں مذاکرات

زیلنسکی نے بدھ کے روز لندن میں امن مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہےکہ فرانس اور برطانیہ کی کوششوں سے کیف کو امید ہے کہ اس مشترکہ کام سے ان کے ملک میں 'پائیدار امن' قائم ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ "آج جذبات عروج پر ہیں کیونکہ   فوری قیام امن کے لئے   پانچ ممالک یعنی یوکرین، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا مذاکراتی میز پر آنانہایتخوش آئند ہے"۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "فریقین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایک دوسرے کے مؤقف کو احترام کے ساتھ سنا۔ یہ اہم ہے کہ ہر فریق نہ صرف ایک شریک تھا بلکہ اس نے بات چیت میں  بامعنی حصہ بھی لیا"۔

یوکرین کے وزیر اعظم ڈینیس شمیہال نے بھی بدھ کے روز کہا  ہےکہ کیف امریکہ کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کے اختتام کی حمایت کرتا ہے، اور یوکرین کی تعمیر نو کے لیے ایک سرمایہ کاری فنڈ کے قیام پر 'تکنیکی' مذاکرات مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ کےوزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ 'میں نے زور دیا ہے کہ یوکرین حکومت اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کے اختتام اور تعمیر نو کے لیے ایک سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کی حمایت کرتی ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us