امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ "میں، مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاول کو برطرف کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا" تاہم وہ، شرح سود میں کمی کے لئے، دباو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
منگل کے روز اوول آفس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران ٹرمپ نے کہا ہے کہ"میرا انہیں برطرف کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہ شرح سود میں کمی کے معاملے میں زیادہ فعال ہو جائیں"۔
ٹرمپ نے اسے شرح سود کم کرنے کے لیے "ایک بہترین وقت" قرار دیا اور کہا ہےکہ یہ اقدام اشدضروری تو نہیں لیکن معیشت کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ "اگر جیروم پاول ایسا نہیں کرتے، تو کیا یہ آخر ہوگا؟ نہیں، ایسا نہیں ہے ۔ لیکن کمی کے لئے یہ ایک اچھا وقت ہوگا۔"
ٹرمپ نے حالیہ قیمتوں میں کمی، خاص طور پر توانائی اور روز مرّہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کو شرح سود میں کمی کے جواز کے طور پر پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ"واحد چیز جو کم تو نہیں ہوئی لیکن زیادہ بڑھی بھی نہیں وہ شرح سود ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ فیڈ کو شرح سود کم کرنی چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا چیئرمین بر وقت یا پیشگی قدم اٹھائے، دیر سے نہیں۔"
چین کے ساتھ تجارتی جنگ
چین کے ساتھ تجارتی کشیدگی کے بارے میں، ٹرمپ نے کہا ہےکہ چینی مصنوعات پر موجودہ 145 فیصد ٹیرف کی شرح میں"نمایاں " کمی کی جائے گی لیکن "یہ صفر نہیں ہوگی۔"
انہوں نے کہا ہے کہ "میں چین کے ساتھ سخت رویہ اختیار کروں گا۔ ہم بہت اچھے ہوں گے، وہ بہت اچھے ہوں گے، اور دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔"
ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ "آخرکار، انہیں کوئی معاہدہ کرنا ہوگا بصورت دیگر وہ امریکہ میں کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ لہٰذا، ہم چاہتے ہیں کہ وہ معاہدے میں شامل ہوں۔ انہیں اور دیگر ممالک کو معاہدہ کرنا ہوگا اور اگر وہ معاہدہ نہیں کرتے تو ہم معاہدے کا تعین ہم خود کریں گے۔"