اردن کے وزیر داخلہ مازن الفرایہ نے کہا ہے کہ ملک میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت اخوان المسلمون کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے اور اس گروپ کے ارکان کے تخریب کاری کی سازش میں ملوث پائے جانے کے بعد اس کے اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں۔
اردن میں کئی دہائیوں سے قانونی طور پر سرگرم عمل اس تحریک کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا جسے ملک بھر کے بڑے شہری مراکز اور دفاتر میں وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔
فرایہ نے کہا کہ گروپ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے گی اور جو کوئی بھی اس کے نظریے کو فروغ دے گا اسے قانون کے ذریعے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
انہوں نے بدھ کے روز مزید کہا کہ اس پابندی میں گروپ کی طرف سے کچھ بھی شائع کرنا اور اس کے تمام دفاتر اور املاک کو بند کرنا اور انہیں ضبط کرنا شامل ہے۔
اخوان المسلمون جو زیادہ تر عرب ممالک میں غیر قانونی ہے اُس کا کہنا ہے کہ اس نے دہائیوں پہلے عوامی سطح پر تشدد ترک کر دیا تھا۔